ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / دہلی فسادات کیس: سپریم کورٹ نے شرجیل امام کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی، دہلی ہائی کورٹ کو فوری سماعت کا حکم

دہلی فسادات کیس: سپریم کورٹ نے شرجیل امام کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی، دہلی ہائی کورٹ کو فوری سماعت کا حکم

Sat, 26 Oct 2024 10:20:30  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 26/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)سپریم کورٹ نے 2020 دہلی فسادات کے ملزم شرجیل امام کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے درخواست مسترد کر دی اور دہلی ہائی کورٹ کو معاملے کی فوری سماعت کی ہدایت دی۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ شرجیل امام کی درخواست پہلے ہی دہلی ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے، لہذا سیدھا سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنا قانونی طور پر مناسب نہیں۔ جسٹس بیلا ترویدی اور جسٹس ایس سی شرما کی بنچ نے درخواست گزار کو ہدایت دی کہ وہ ہائی کورٹ سے رجوع کریں اور وہاں قانونی کارروائی مکمل کریں۔

شرجیل امام کے وکیل سینئر ایڈوکیٹ سدھارتھ دیو نے عدالت کے سامنے دلیل دی کہ ان کی درخواست 2022 سے ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے دو سالوں میں کئی بار سماعتیں ملتوی کی گئیں۔ وکیل نے وضاحت کی کہ وہ اس وقت درخواست پر فوری ضمانت کا تقاضا نہیں کر رہے، بلکہ صرف جلد سماعت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس پر ججوں نے بتایا کہ 25 نومبر کو اس کیس کی سماعت ہائی کورٹ میں مقرر ہے اور درخواست گزار کے وکیل کو چاہیے کہ اس دن تیز سماعت کا مطالبہ کریں۔

یاد رہے کہ شرجیل امام کو 2020 میں دہلی میں ہونے والے فسادات کے دوران نفرت انگیز تقریر اور مبینہ طور پر لوگوں کو اکسانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر تشدد اور فسادات کی سازش کے الزامات عائد ہیں۔ شرجیل امام پر الزام ہے کہ ان کی تقریریں اور بیانات دہلی فسادات کے دوران فساد کو بڑھاوا دینے میں معاون ثابت ہوئے۔

اس سے قبل بھی ان کی درخواستوں پر متعدد سماعتیں ہو چکی ہیں لیکن کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آیا ہے۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں کئی بار سماعتیں ملتوی کی ہیں، جس کی وجہ سے شرجیل امام کے وکلا نے فوری سماعت کی درخواست کی۔

شرجیل امام کے وکیل سدھارتھ دیو نے عدالت کو بتایا کہ ان کا مؤکل دو سال سے زائد عرصے سے جیل میں ہے اور ان کی درخواست پر فوری سماعت نہ ہونے کی وجہ سے وہ انصاف سے محروم ہے۔


Share: